حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا ڈاکٹر اصغر اعجاز شعبۂ اسلامیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں آئندہ تین سالوں کے لیے چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔

موصوف کی اس عظیم تقرری سے حلقہ احباب میں ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس تقرری کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اسلامیات کے لیے نیک شگون قرار دیا جا رہا ہے۔
مولانا ڈاکٹر اصغر اعجاز کون ہیں؟
صدرِ شعبۂ اسلامیات مولانا ڈاکٹر اصغر اعجاز علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبۂ شیعہ اسلامیات میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔
انہوں نے اپنی پی ایچ ڈی، اے ایم یو ہی سے بعنوانِ "سید العلماء آیت الله سید علی نقی: حالات اور کارنامے" پر حاصل کی۔ ان کے تخصص کے میدانوں میں فقہ، اصولِ فقہ، عربی ادب اور اسلامی فلسفہ شامل ہے۔

محترم مولانا ڈاکٹر اعجاز نے اپنی ابتدائی دینی تعلیم جامعہ ناظمیہ لکھنؤ جیسے معروف دینی ادارے سے حاصل کی اور اس کے بعد ایران میں اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کی، جہاں انہوں نے دینیات اور فقہ و اصول میں گہری علمی بصیرت حاصل کی۔
ڈاکٹر اصغر اعجاز نے 30 سے زائد تحقیقی مقالے اور مضامین قومی و بین الاقوامی معتبر علمی جرائد میں شائع کیے ہیں۔
ان کی حالیہ تصنیف "النزھۃ العاطرۃ فی فضائل العترۃ الطاہرۃ" (عربی شاعری کا مجموعہ) ان کی ادبی مہارت اور عربی زبان پر گہری گرفت کی بہترین مثال ہے۔

موصوف اردو، عربی اور فارسی کے ایک ممتاز شاعر ہیں جن کا کلام فکری گہرائی، روحانیت اور لسانی نفاست کا حسین امتزاج ہے۔
ڈاکٹر اصغر اعجاز نے اپنی علمی و ادبی خدمات کے علاوہ، دس کتابیں تصنیف کی ہیں، تین کا ترجمہ کیا ہے اور آٹھ جلدوں پر مشتمل مجموعے مرتب کیے ہیں جو علمِ کلام، فقہ اور اسلامی فکر کے مختلف موضوعات پر مبنی ہیں۔
ان کے علمی کارناموں نے اسلامی فقہ و الہٰیات کے معاصر فہم میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
ڈاکٹر اعجاز نے برطانیہ میں “Diversity and Dialogue” کے عنوان سے بین الاقوامی تربیتی پروگرام میں بھی شرکت کی، جو 19 جنوری 2009ء سے فروری 2009ء تک منعقد ہوا۔ اس دوران اور اس کے بعد (2009، 2010، 2013 اور 2014) میں انہوں نے برمنگھم، لیڈز، پیٹربرا اور لائسٹرشائر کے مختلف اسلامی مراکز میں اخلاقیات، انسانیت، اتحاد، امن اور ہم آہنگی جیسے موضوعات پر متعدد خطابات کیے۔
عربی اور فارسی زبان پر مکمل عبور اور اسلامی علوم میں گہری بصیرت رکھنے والے ڈاکٹر اصغر اعجاز آج بھی الہٰیات، ادب اور بین الثقافتی تفہیم کے میدان میں اپنی خدمات کے ذریعے علمی دنیا میں نمایاں مقام رکھتے ہیں؛ یہ ان کی صلاحیتوں کی ترجمانی کرتا ہے۔










آپ کا تبصرہ